پانی کی زیادتی کی وجہ سے صحت پر پڑنے والے بُرے اثرات

پانی کی زیادتی کی وجہ سے صحت پر پڑنے والے بُرے اثرات

اسلام علیکم

تمام ماہرین صحت اس بات پر متفق ہے کہ انسان کی جسم کے لئے پانی سے بہتر کوئی بھی چیز نہیں اس لئے کہا جاتا ہے کہ روزانہ کم سے کم 8 گلاس پانی پیا جائے اس سے جسم میں نمی برقرار رہتی ہے اور اس کے ساتھ گردوں کو بھی فعال رکھا جاتا ہے ۔

پانی کی زیادتی کی وجہ سے صحت پر پڑنے والے بُرے اثرات

امراض

مگر اس کا بہت زیادہ استعمال بھی سنگین امراض کا باعث بن سکتا ہے۔تو یہ اچھا خیال ہے کہ پانی کی مقدار کو جسمانی ضروریات کے مطابق محدود کردیا جائے، مگر کچھ کام یا چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن کے دوران پانی پینے سے گریز کرنا بہتر ہوتا ہے۔ا

سونے سے قبل

سونے سے قبل پانی پینے سے گریز کرنے کی 2 وجوہات ہیں، ایک تو یہ کہ بستر پر جانے سے قبل اس یسال کا استعمال نیند کو متاثر کرسکتا ہے، اس عادت کے نتیجے میں رات کو پیشاب کے لیے اٹھنا پڑ سکتا ہے جبکہ سونے میں بھی معمول سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔ اسی طرح دوسری وجہ کا تعلق گردوں سے ہے۔ جیسا آپ کو علم ہوگا کہ دن کے مقابلے میں رات کو گردے اپنے افعال سست روی سے سرانجام دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ کچھ افراد کو صبح اٹھنے پر چہرے اور ہاتھ پیر سوجنے کی شکایت کا سامنا ہوتا ہے۔ رات کو سونے سے قبل پانی پینا ایسے افراد میں یہ مسئلہ بڑھا سکتا ہے۔

پانی کی زیادتی کی وجہ سے صحت پر پڑنے والے بُرے اثرات

ورزش کے دوران

ایک تحقیق کے مطابق ورزش کے دوران پانی پینا منفی اثرات کا باعث بن سکتا ہے، ورزش کے دوران جسمانی درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے جس سے گرمی کا احساس ہوتا ہے، مگر خود کو ٹھنڈا کرنے کے لیے زیادہ پانی پینا مختلف اثرات جیسے سردرد، متلی، سرچکرانے وغیرہ کا باعث بن سکتا ہے۔ اسی طرح امراض قلب کے شکار افراد اگر ورزش کے دوران پانی استعمال کریں تو دل پر بوجھ بڑھنے کا امکان ہوتا ہے، اسی لیے ڈاکٹر ورزش کے بعد ہی پانی پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔

پانی کی زیادتی کی وجہ سے صحت پر پڑنے والے بُرے اثرات

پیشاب کی رنگت

پیشاب کی رنگت ختم ہوجانا بے رنگ پیشاب اس بات کی نشانی ہے کہ جسم میں پانی کی مقدار زیادہ بڑھ چکی ہے، اس کی وجہ دن بھر میں زیادہ پانی پینا ہوتا ہے۔ ایسا ہونے سے جسم میں سوڈیم کی سطح کم ہوتی ہے جو کہ مختلف طبی مسائل بشمول ہارٹ اٹیک کا خطرہ بن سکتی ہے۔

پاکستان ٹائمز نیوز