مجھے صرف ان کی قربانیوں کی یاد ہے جو میری والدہ نے دی ہیں۔

مجھے صرف ان کی قربانیوں کی یاد ہے جو میری والدہ نے دی ہیں۔

اسلام علیکم

اولاد جب جوان ہوتی ہے تو ماں باپ کو اس سے دو گنا زیادہ پیار ہوجاتا ہے کیونکہ وہ کمزور ہونا شروع ہوتے ہیں اور انہیں بچوں میں اپنا آپ نظر آتا ہے۔۔۔بد قسمتی سے وہ باپ جو دوسری شادی کرتے ہیں اور پہلی شادی سے ملنے والی خوشیوں کو بھول جاتے ہیں تو ان کی پہلی شادی سے ہونے والی اولاد بھی انہیں پھر بھولنے میں ہی عافیت سمجھتی ہے۔۔۔لیکن سچ یہ ہے کہ باپ چاہے ظاہر نا کرے لیکن اس کی آنکھوں میں اولاد کی محبت دیکھنے کی تڑپ ضرور ہوتی ہے۔۔۔

عامر لیاقت کے بچے

ایک دور تھاجب ڈاکٹر عامر لیاقت رمضان ٹرانسمیشن کرتے تھے اور ان کی ننھی سی بیٹی دعا ان کا بھرپور ساتھ دیتی تھیں۔۔باپ کی ایک آواز پر بھاگتے ہوئے آڈینس میں تحائف بانٹتی یہ ننھی دعا اب بڑی ہوچکی ہیں۔۔۔اور عامر لیاقت کے دونوں ہی بچے اب اتنے باشعور ہیں کہ انہیں یہ اندازہ ہوجائے کہ ان کے والد نے ان کی ماں کو بیچ راستے میں چھوڑ کر ایک کم عمر لڑکی سے شادی کرلی۔۔۔طوبیٰ عامر سے شادی کے بعد بھی دعا کا ایک پوسٹ بتارہا تھا کہ ایک بیٹی کا دل کتنا زیادہ دکھا ہے۔۔۔انہوں نے طوبیٰ کا گھر توڑنے والا کہا۔۔۔اور یقیناً بچوں کے لئے ایک مکمل گھر ماں اور باپ کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔۔۔اس سب کے بعد بچے اپنی ماں سے بہت قریب ہوگئے اور انہوں نے اپنی ماں کے درد کو بہت قریب سے محسوس کیا۔۔۔وہ وقت تو گزر گیا جب طوفان آیا تھا لیکن اب بچے اس طوفان سے نکل کر ایک نئے سفر پر چل پڑے ہیں جہاں ان کا دل اپنی ماں کے لئے سب سے پہلے دھڑکتا ہے اور وہ جانتے ہیں کہ میری ماں نے کیا قربانیاں دیں۔۔۔عامر لیاقت کی آنکھوں میں کہیں نا کہیں یہ تکلیف ضرور محسوس ہوتی ہے جہاں وہ اپنے بچوں کو گلے لگانے کے لئے بے قرار ہیں۔۔۔

مجھے صرف ان کی قربانیوں کی یاد ہے جو میری والدہ نے دی ہیں۔

اظفر کی بیٹی

اظفر اور سلمیٰ کی طلاق ایسی علیحدگی تھی جس نے فینز کو بہت تکلیف دی اور سب سے بڑی سوچ یہی تھی کہ اب ان کی بیٹی کو بھی الگ ہونا ہوگا۔۔۔لیکن جب سلمیٰ نے ایک شو میں طلاق کی وجہ بتائی تو سب کو یہ یقین ہوگیا کہ اظفر کو اس وقت شاید اپنی بیٹی کی کمی اتنی محسوس نا ہوئی ہو۔۔۔کیونکہ اظفر کام ، گھر، دوستوں میں فرق نہیں کر پارہے تھے اور وہ ایک بچے کی طرح تھے۔۔۔سلمیٰ کا کہنا ہے کہ جب فاطمہ ہوئی تو میں نے ہاتھ اٹھا لئے کہ اب میں تمہارا ساتھ نہیں دے پاؤں گی اور میری زندگی اب فاطمہ کے نام ہے۔۔۔کیونکہ بچہ جب تک بولنا نا شروع ہو اسے نوکروں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتی۔۔پھر سلمی کو پتہ ہی نا چلا کہ اظفر نے اپنی زندگی کی یہ کمی باہر پوری کرلی اور سلمی ذہنی طور پر ڈسٹرب ہوگئیں۔۔۔اس کا اثر ننھی فاطمہ پر بھی پڑا اور وہ چیخنے لگی چلانے لگی۔۔۔سلمیٰ اسے لے کر سائکالوجسٹ کے پاس گئیں لیکن پتہ چلا کہ علاج کی ضرورت بچی کو نہیں بلکہ انہیں ہے کیونکہ وہ یہ صدمہ بہت زیادہ ہضم نہیں کر پائیں۔۔۔آج فاطمہ بھی کافی سمجھدار اور بڑی ہوگئی ہے ارو وہ جانتی ہے کہ کس طرح میری ماں نے میری خاطر خود کو محدود کیا، اپنی خوشیوں کو قربان کیا اور کسی بھی حال میں میرے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔۔۔

مجھے صرف ان کی قربانیوں کی یاد ہے جو میری والدہ نے دی ہیں۔

فیصل قریشی کی بیٹی

اداکار فیصل قریشی اپنی تیسری شادی کے بعد دو بچوں کے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزار رہے ہیں لیکن ان کی زندگی میں ایک اور بیٹی بھی شامل ہے جو ان کی پہلی بیوی سے تھی ۔۔۔ہانیش قریشی اب جوان ہوچکی ہیں اور باقاعدہ نوکری کرتی ہیں ایک پروڈکشن ہاؤس میں۔۔۔وہ اپنی دادی کے ساتھ زیادہ وقت گزارتی ہیں اور والد کی دوسری شادی سے انہوں نے خود کو لاتعلق ہی رکھا اور زیادہ خود کو اس میں شامل نہیں کیا۔۔۔وہ اپنے والد سے بہت متاثر ہیں لیکن شاید ان کے لئے آج بھی اپنی زندگی کے اس پہلو کو قبول کرنا آسان نہیں

مجھے صرف ان کی قربانیوں کی یاد ہے جو میری والدہ نے دی ہیں۔

پاکستان ٹائمز نیوز