اسلام علیکم
انتقال
معروف ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے اینکر طارق عزیز کا بدھ کے روز لاہور میں انتقال ہوگیا ، ان کے اہل خانہ نے تصدیق کی۔ وہ 84 سال کے تھے۔
پیدائش اور تعلیم
طارق عزیز 28 اپریل 1936 کو جالندھر میں پیدا ہوئے تھے۔ تقسیم کے بعد ، اس کا کنبہ پاکستان ہجرت کرکے ساہیوال میں رہائش اختیار کیا ، جہاں اس نے اپنی ابتدائی تعلیم حاصل کی۔
کئیرئیر کا آغاز
انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز 1960 کی دہائی میں ریڈیو پاکستان سے کیا اور بعد میں وہ پاکستان کے پہلے ٹیلی ویژن میزبان بن گئے۔
ان کا پروگرام نیلام گھر– جسے بعد میں طارق عزیز شو کے نام سے موسوم کیا گیا تھا – 1974 میں پاکستان ٹیلی ویژن پر شروع ہوا اور چار دہائیوں تک جاری رہا۔ وہ ایک شاعر اور اداکار بھی تھے اور انہوں نے کئی ریڈیو اور ٹیلی ویژن پروگراموں کے ساتھ ساتھ فلموں میں بھی پرفارم کیا۔
فلمی کیئرئر کا آغاز
ان کی پہلی فلم انسانیت ، 1967 میں ریلیز ہوئی۔ دیگر قابل ذکر عنوانات جن میں انہوں نے ادا کیا تھا ان میں سالگیرہ ، قاسم اسوقت کی ، کتاری اور ہر گیا انسان شامل ہیں۔
تفریحی صنعت میں ان کی خدمات کے لئے ، انہیں 1992 میں حکومت نے پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا تھا۔
سیاست کا آغاز
طارق عزیز نے سیاست میں بھی کام کیا اور 1997–99 سے قومی اسمبلی کے ممبر رہے۔
صدر عارف علوی نےان کی روح کو سکون بخشنے کی دعا کی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ، “ایک باب طارق عزیز کے غمزدہ انتقال کے ساتھ بند ہوتا ہے۔”
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عزیز کی موت کے بارے میں سن کر انہیں رنج ہوا ہے ، جن کے بقول وہ “ان کے زمانے میں آئیکون اور ہمارے ٹی وی گیم شوز کے علمبردار تھے”۔
مسلم لیگ (ن) کے سربراہ شہباز شریف نے عزیز کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی کی شخصیت ایک محب وطن شخص تھی جس نے اپنی بات کو ثابت کیا۔
اداکارہ ماہرہ خان نے متوفی اینکر کو “لیجنڈ” کہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان “اس کا مقروض” تھا ، انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ، ایک دور کا خاتمہ ہے۔
گلوکار اور اداکار علی ظفر نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ طارق عزیز کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ “آپ نے ہمیں ایک دور دیا۔ بچپن کی یادوں سے بھرا ہوا ہے۔ آپ نے ہمیں تحائف اور بہت کچھ دیا۔ ہم اپنے ہیروز کو جلد ہی بھول جاتے ہیں۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ آپ کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ آپ کی موجودگی یہی تھی۔”
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم(پاکستان ٹائمز نیوز) نے بھی کہا کہ عزیز کی موت ایک “بہت بڑا نقصان” ہے۔